المدة الزمنية 15:9

مظاهر التيسر فى الصلاة | نمازميں آسانى كى صورتيں المغرب

65 مشاهدة
0
6
تم نشره في 2022/07/24

ارشاد بارى تعالٰى ہے: “يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ارْكَعُوا وَاسْجُدُوا وَاعْبُدُوا رَبَّكُمْ وَافْعَلُوا الْخَيْرَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ وَجَاهِدُوا فِي اللَّهِ حَقَّ جِهَادِهِ هُوَ اجْتَبَاكُمْ وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِي الدِّينِ مِنْ حَرَجٍ” {الحج/77 ،78} “اے ایمان والو! رکوع اور سجدہ کرو اور اپنے رب کی بندگی کرو اور بھلائی کرو تاکہ تمہارا بھلا ہو اور اللہ کی راہ میں کوشش کرو جیسا کوشش کرنے کا حق ہے، اس نے تمہیں پسند کیا ہے اور دین میں تم پر کسی طرح کی سختی نہیں کی”۔ الله تعالٰى نے اپنے مؤمن بندوں كو ركوع ، سجود اور تمام عبادات كاحكم ديا ہے۔ پھر اس كے بعد فرمايا كہ ان عبادات اور اوامر ميں وہ نہيں جس كى تم طاقت نہيں ركھتے “ اور دین میں تم پر کسی طرح کی سختی نہیں کی”۔ اسلام ميں عبادت آسانى اور رفع حرج پر مبنى ہيں۔ اللہ تعالٰى نے انكو اپنے بندوں كے مختلف احوال كى رعايت كرتے ہوئے مشروع كياہے۔ ان ميں اُس نے كوئى عبادت ايسى مشروع نہيں فرمائى جو ان كى طاقت سے باہر ہو۔ اسلامى شريعت مجموعى طور پر آسانى پر مبنى ہے اور اسى بنياد پر اللہ كى طاعت متحقق ہوتى ہے۔ آج ہم ركوع اور سجود/نماز كے بارے گفتگو كرتے ہيں اور اس ميں آسانى كى صورتيں زير بحث لاتے ہيں۔ 👉👉To subscribe to our channel the link below:👈👈 /channel/UCMkq6lv3GT1vYXgTOCUXYIA

الفئة

عرض المزيد

تعليقات - 0